Tuesday, 22 October 2019

کیا ہم مشرکین مکہ سے بھی گئے گزرے ہیں؟


 آئیں اپنے ارد گرد دیکھتے ہیں
ایک صاحب نے پچاس لاکھ روپے لگا کر گھر بنایا اس پر کالی ہانڈی الٹی لٹکا دی پوچھنے پر معلوم ہوا کہ ہانڈی سے نظر نہیں لگتی.
ایک صاحب نے بیس لاکھ کی نئی گاڑی خریدی، اس شیشے پر کالا کپڑا باندھ دیا اور نیچے کی طرف چھوٹے بچے کی جوتی لٹکا دی معلوم ہوا کہ یہ بھی نظر سے بچاؤ کا طریقہ ہے.
ایک محترمہ کے ہاں بچہ ہوا تو اس کے ماتھے پر کالا ٹیکہ لگایا اور سرہانے چھوٹی چھری یا نیل کٹر رکھ دیا، اس سے جنات بھاگتے ہیں اور نظر نہیں لگتی
ہم باہر سڑک پر جاتے ہیں ✋ ہمیں ہاتھ کا نشان بنا ملتا ہے، ایک صاحب ہاتھ کی لکیروں سے قسمت کا حال بتا رہے ہیں
اتوار کا میگزین اٹھاتے ہیں ایک صفحہ آپ کے ستارے دیکھ کر بتاتا ہے یہ ہفتہ کیسا گزرے گا
ہم صدر جاتے ہیں، سڑک کنارے ایک شخص طوطا اور بہت سے لفافے رکھے بیٹھا ہے، طوطا فال سے قسمت کا حال بتاتا ہے
ٹی وی پر پروگرام آتا ہے آپ کی تاریخ پیدائش اور جنم بھومی سے حساب کتاب لگا کر بتایا جاتا ہے کونسا پتھر آپ کے لیے اچھا ہے
تنگ آ کر کیو ٹی وی لگا لیتے ہیں ایک صاحب آپ کا نام اور آپ کی ماں کا نام پوچھتے ہیں اور پانچ منٹ میں استخارہ نکال دیتے ہیں
گھر کی چھت پر چڑھتے ہیں تو کئی گھروں پر ✋ ایک سٹین لیس سٹیل کا وہی ہاتھ لگا ہوا ہے لیکن اس بار یہ ہاتھ غازی عباس علمدار کا ہے
نویں دسویں محرم الحرام ہے، ہر شہر کے ہر بازار سے ایک گھوڑا نکالا جاتا ہے اس سے منتیں مرادیں مانگی جاتی ہیں
ہر قبرستان میں لازماً ایک قبر ایسی ہے جس پر بہت سے جھنڈے لگے ہیں اور دئیے جل رہے ہیں یہ محلے کی سطح کے بابا جی ہیں. شہر کی سطح کے بابا جی(داتا دربار، عبداللہ شاہ غازی، بری امام وغیرہ) الگ ہیں اور کچھ انٹرنیشنل بابا ہیں(عبدالقادر جیلانی، معین الدین چشتی وغیرہ) ان کے مزارات پر بھی چادریں چڑھ رہی ہیں، چراغ جل رہے ہیں اور لنگر چل رہے ہیں.
ہمارے ہر شہر میں دو چار ایسے کیس ملیں گے کہ پانچ سے دس سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی، بچوں سے بھی عملِ قومِ لوط عام بات ہے
مندرجہ بالا مثالوں سے کوئی ایک مشرکین مکہ سے ملتی ہے؟ اگر وہ مغضوب علیھم تھے تو ہم کیسے انعمت علیھم ہو سکتے ہیں؟؟
نام ان کا بھی عبداللہ تھا اور نام ہمارا بھی عبداللہ ہے.
ذرا سوچئے!

No comments:

ہمارے قائد