Wednesday, 16 October 2019

بلا عنوان


ایک شخص جو کہ موٹاپے اور بڑھتے وزن کی وجہ سے پریشان تھا اور اس نے فاسٹ فوڈ اور باقی صحت کش مشروبات و غذاؤں کو خیر باد کہنے کا پکا تہیہ کر لیا تھا۔اسی لیے وہ ان چیزوں سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرتا تھا۔
ایک دن اس کے بچوں نے اسے بہت مجبور کیا اور برگرز اور پیزے کھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔پہلے تو اس نے ٹالنے کی کوشش کی لیکن بچے نہ مانے۔اس نے گاڑی نکالی اور بچوں کو شہر کے مشہور فاسٹ فوڈ سنٹر پہ لے گیا۔اور وہاں پہنچ کے اس نے بچوں کی فرمائش کے مطابق آرڈر دیا اور ہال میں لگے ٹیبل پہ بچوں کو لیکر بیٹھ گیا۔
کیوں کہ وہ خود ڈائیٹنگ پہ تھا اس لیے صرف بچوں کے لیے آرڈر کیا اور خود پاس بیٹھ گیا۔
ویٹر آیا ان کا آرڈر ڈیلیور کیا اور چلا گیا۔بچے اپنے اپنے آرڈر پہ ہاتھ صاف کرنے لگے اور وہ خود کرسی سائیڈ پہ کھسکا کے بیٹھ گیا۔وہاں سے فارغ ہونے کے بعد وہ گھر روانہ ہو گئے۔
اگلے دن جیسے ہی اس نے موبائل ڈیٹا آن کیا تو اسے دوست کا وٹس ایپ میسج موصول ہوا۔جس میں کسی فیس بُکی پیج کا لنک تھا۔
اس نے جیسے ہی لنک اوپن کیا تو دیکھ کے اس کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں۔
کیا دیکھتا ہے کہ ایک فیس بُکی دانشور کی پوسٹ تھی اور اس کی اور بچوں کی فاسٹ فوڈ سنٹر کی تصویر تھی جس میں اس کے بچے کھانا کھا رہے تھے اور وہ سائیڈ پہ بیٹھا تھا۔
اور عنوان تھا کہ
یہ دیکھو بےحس لوگوں کو۔
امیر کے بچے برگرز اور پیزے کھا رہے ہیں اور ان کا ڈرائیور پاس بیٹھ کے انہیں حسرت سے دیکھ رہا ہے۔
😂😅🤭

No comments:

ہمارے قائد