Hanta Butt info site
Thursday, 24 October 2019
چیزیں جن سے رسول اللہ ﷺ اللہ کی پناہ مانگتے تھے...**53
1. جہنم کے عذاب سے۔ [بخاری: 6368] 2. قبر کے عذاب سے۔ [ترمذی: 3503] 3. برے خاتمے سے۔ [بخاری: 6616] 4. قرض سے۔ [بخاری: 6368] 5. برے دوست سے۔ [طبرانی کبیر: 810] 6. بے بسی سے۔ [مسلم: 2722] 7. بزدلی سے۔ [مسلم: 2722] 8. کنجوسی سے۔ [مسلم: 2722] 9. غم سے۔ [ترمذی: 3503] 10. مالداری کے شر سے۔ [مسلم: 2697] 11. فقر کے شر سے۔ [مسلم: 2697] 12. ذیادہ بڑھاپے سے۔ [بخاری: 6368] 13. جہنم کی آزمائش سے۔ [بخاری: 6368] 14. قبر کی آزمائش سے۔ [بخاری: 6368] 15. شیطان مردود سے۔ [بخاری: 6115] 16. محتاجی کی آزمائش سے۔ [بخاری: 6368] 17. دجال کے فتنے سے۔ [بخاری: 6368] 18. زندگی اور موت کے فتنے سے۔ [بخاری: 6367] 19. نعمت کے زائل ہونے سے۔ [مسلم: 2739] 20. الله کی ناراضگی کے تمام کاموں سے۔ [مسلم: 2739] 21. عافیت کے پلٹ جانے سے۔ [مسلم: 2739] 22. ظلم کرنے اور ظلم ہونے پر۔ [نسائی: 5460] 23. ذلت سے۔ [نسائی: 5460] 24. اس علم سے جو فائدہ نہ دے۔ [ابن ماجہ: 3837] 25. اس دعا سے جو سنی نہ جائے۔ [ابن ماجہ: 3837] 26. اس دل سے جو ڈرے نہیں۔ [ابن ماجہ: 3837] 27. اس نفس سے جو سیر نہ ہو۔ [ابن ماجہ: 3837] 28. برے اخلاق سے۔ [حاکم: 1949] 29. برے اعمال سے۔ [حاکم: 1949] 30. بری خواہشات سے۔ [حاکم: 1949] 31. بری بیماریوں سے۔ [حاکم: 1949] 32. آزمائش کی مشقت سے۔ [بخاری: 6616] 33. سماعت کے شر سے۔ [ابو داﺅد: 1551] 34. بصارت کے شر سے۔ [ابو داﺅد: 1551] 35. زبان کے شر سے۔ [ابو داﺅد: 1551] 36. دل کے شر سے۔ [ابو داﺅد: 1551] 37. بری خواہش کے شر سے۔ [ابو داﺅد: 1551] 38. بد بختی لاحق ہونے سے۔ [بخاری: 6616] 39. دشمن کی خوشی سے۔ [بخاری: 6616] 40. اونچی جگہ سے گرنے سے۔ [نسائی: 5533] 41. کسی چیز کے نیچے آنے سے۔ [نسائی: 5533] 42. جلنے سے۔ [نسائی: 5533] 43. ڈوبنے سے۔ [نسائی: 5533] 44. موت کے وقت شیطان کے بہکاوے سے۔ [نسائی: 5533] 45. برے دن سے۔ [طبرانی کبیر: 810] 46. بری رات سے۔ [طبرانی کبیر: 810] 47. برے لمحات سے۔ [طبرانی کبیر: 810] 48. دشمن کے غلبہ سے۔ [نسائی: 5477] 49. ہر اس قول و عمل سے جو جہنم سے قریب کرے۔ [ابو یعلی: 4473] 50. کفر سے۔ [ابو یعلی: 1330] 51. نفاق سے۔ [حاکم: 1944] 52. شہرت سے۔ [حاکم: 1944] 53. ریاکاری سے۔ [حاکم: 1944] اے اللہ! ہم ہر اس چیز سے تیری پناہ مانگتے ہیں جس سے تیرے پیارے حبیب ﷺ نے مانگی۔ آمین |
ﻏﺼﮧ ﮐﻮ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺑﻌﺾ ﺷﺮﻋﯽ ﻃﺮﯾﻘﮯ
( 1 ) ﺍٔﻋﻮﺫ ﺑﺎاللہ ﻣﻦ ﺍﻟﺸﯿﻄﺎﻥ ﺍﻟﺮﺟﯿﻢ ﭘﮍﮪ ﻟﮯ ۔ ﺳﻨﻦ ﺍﺑﻮﺩﺍﺅﺩ : ﮐﺘﺎﺏ ﺍﻻﺩﺏ ﺑﺎﺏ : ﻏﺼﮯ ﺳﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺍﺣﮑﺎﻡ ﻭ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﺣﺪﯾﺚ ﻧﻤﺒﺮ 4781 ﺳﯿﺪﻧﺎ ﺳﻠﯿﻤﺎﻥ ﺑﻦ ﺻﺮﺩ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺳﮯ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺩﻭ ﺁﺩﻣﯿﻮﮞ ﻧﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮔﺎﻟﯽ ﮔﻠﻮﭺ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﻣﺎﺭﮮ ﻏﺼﮧ ﮐﮯ ﻻﻝ ﭘﯿﻠﯽ ﮨﻮﮔﺌﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﺎﭼﮭﯿﮟ ﭘﮭﻮﻟﻨﮯ ﻟﮕﯿﮟ ﺗﻮ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺑﯿﺸﮏ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﻠﻤﮧ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﯾﮧ ﺍﺳﮯ ﮐﮩﮯ ﮐﮧ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻏﺼﮧ ﺟﺎﺗﺎ ﺭﮨﮯ ﻭﮦ ﮐﻠﻤﮧ ﺃَﻋُﻮﺫُ ﺑِﺎﻟﻠَّﻪِ ﻣِﻦْ ﺍﻟﺸَّﻴْﻄَﺎﻥِ ﺍﻟﺮَّﺟِﻴﻢِ ﮨﮯ۔ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﺠﻨﻮﻥ ﮨﻮﮞ؟ ﺗﺨﺮﯾﺞ : ﺍﺧﺮﺟﻪ ﻣﺴﻠﻢ ،ﮐﺘﺎﺏ ﺍﻟﺒﺮ ﻭﺍﻟﺼﻠﺔ ، ﺑﺎﺏ ﻓﻀﻞ ﻣﻦ ﯾﻤﻠﻚ ﻧﻔﺴﻪ ﻋﻨﺪ ﺍﻟﻐﻀﺐ … ﺍﻟﺦ ، ﺡ : 2610 ﻣﻦ ﺣﺪﯾﺚ ﺍﺑﯽ ﻣﻌﺎﻭﯾﻪ ﺍﻟﻀﺮﯾﺮ ، ﻭﺍﻟﺒﺨﺎﺭﯼ ،ﺑﺪﺀ ﺍﻟﺨﻠﻖ ،ﺑﺎﺏ ﺻﻔﺔ ﺍﺑﻠﯿﺲ ﻭ ﺟﻨﻮﺩﮦ ، ﺡ : 2382 ﻣﻦ ﺣﺪﯾﺚ ﺍﻷ ﻋﻤﺶ ﺑﻪ ﻓﻮﺍﺋﺪ ﻭ ﻣﺴﺎﺋﻞ ( ﺍﺑﻮ ﻋﻤﺎﺭ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺳﻌﯿﺪﯼ ﺣﻔﻈﮧ ﺍﻟﻠﮧ ) : 1 ۔ ﺷﺮﻋﯽ ﻏﯿﺮﺕ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﺑﮯ ﺍﻧﺘﮩﺎ ﻏﺼﮧ ﺷﯿﻄﺎﻧﯽ ﺍﺛﺮ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻋﻼﺝ ﺗﻌﻮﺫ ﮨﮯ ﺑﺸﺮﻃﯿﮑﮧ ﺑﻨﺪﮦ ﺍﺱ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﮐﺎ ﺍﺩﺭﺍﮎ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮨﻮ ۔ 2 ۔ ﻏﯿﺮ ﺷﺮﻋﯽ ﻏﺼﮯ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﻧﺤﻮﺳﺖ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺣﻖ ﻗﺒﻮﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ۔ ﻋﻼﻣﮧ ﺍﺑﻦ ﻋﺜﯿﻤﯿﻦ ﺭﺣﻤﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺟﺎﺋﺰ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻏﺼﮧ ﮐﯽ ﺣﺎﻟﺖ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﮯ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﮐﮩﮯ ﮐﮧ '' ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﺫﮐﺮ ﮐﺮﻭ ﯾﺎ ﻧﺒﯽ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﭘﺮ ﺩﺭﻭﺭ ﺑﮭﯿﺠﻮ )'' ﺟﯿﺴﺎ ﮐﮧ ﻋﺮﺏ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﺍﺝ ﮨﮯ ) ﺑﻠﮑﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﻣﻘﺒﻮﻝ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﺳﻨﺖ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ﮐﮧ '' ﺷﯿﻄﺎﻥ ﻣﺮﺩﻭﺩ ﮐﮯ ﺷﺮ ﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﭘﻨﺎﮦ ﻣﺎﻧﮕﻮ '' ﺛﻤﺮﺍﺕ ﺍﻟﺘﺪﻭﯾﻦ ﺹ 243 ( 2 ) ﺍﭘﻨﯽ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﮐﻮ ﺑﺪﻝ ﺩﮮ ،ﯾﻌﻨﯽ ﺍﮔﺮ ﮐﮭﮍﺍ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﺋﮯ،ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻟﯿﭧ ﺟﺎﺋﮯ . ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﺟﮕﮧ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﭼﻼ ﺟﺎﺋﮯ ۔ ﺳﻨﻦ ﺍﺑﻮﺩﺍﺅﺩ : ﮐﺘﺎﺏ ﺍﻻﺩﺏ ﺑﺎﺏ : ﻏﺼﮯ ﺳﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺍﺣﮑﺎﻡ ﻭ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﺣﺪﯾﺚ ﻧﻤﺒﺮ 4782 ﺳﯿﺪﻧﺎ ﺍﺑﻮﺫﺭ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻋﻨﮧ ﺳﮯ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﮨﻢ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺟﺐ ﺗﻢ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻏﺼﮧ ﺁﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮐﮭﮍﺍ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﺋﮯ ﭘﮭﺮ ﺍﮔﺮ ﺑﯿﭩﮭﻨﮯ ﺳﮯ ﻏﺼﮧ ﺯﺍﺋﻞ ﮨﻮﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﭨﮭﯿﮏ ﮨﮯ ﻭﺭﻧﮧ ﭘﮭﺮ ﻟﯿﭧ ﺟﺎﺋﮯ ۔ ﺗﺨﺮﯾﺞ : ( ﺻﺤﯿﺢ ) ﺍﺧﺮﺟﻪ ﺍﻟﺒﯿﮭﻘﯽ ﻓﯽ ﺷﻌﺐ ﺍﻻﯾﻤﺎﻥ۔ ﺡ : 8284 ، ﺍﻟﺒﻐﻮﯼ ﻓﯽ ﺷﺮﺡ ﺍﻟﺴﻨﻪ ، ﺡ : 3584 ﻣﻦ ﺣﺪﯾﺚ ﺍﺑﯽ ﺩﺍﺅﺩ ﺑﻪ ، ﻭﮬﻮ ﻓﯽ ﻣﺴﻨﺪ ﺍﺣﻤﺪ 5/152 ،ﻭ ﺍﻃﺮﺍﻑ ﺍﻟﻤﺴﻨﺪ : 6/199 ، ﻭﺻﺤﺤﻪ ﺍﺑﻦ ﺣﺒﺎﻥ ،ﺡ : 1973 ﻓﺎﺋﺪﮦ ( ﺍﺑﻮ ﻋﻤﺎﺭ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺳﻌﯿﺪﯼ ﺣﻔﻈﮧ ﺍﻟﻠﮧ ) : ﻏﺼﮧ ﺁﺟﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﻮ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭘﺮ ﺳﮑﻮﻥ ﺭﮨﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﮮ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﯿﺌﺖ ﮐﻮ ﺑﺪﻝ ﻟﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﺿﻮ ﮐﺮ ﻟﯿﻨﺎ ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﺣﻞ ﮨﮯ ﺟﯿﺴﺎ کہ ﺩﺭﺝ ﺫﯾﻞ ﺣﺪﯾﺚ ﻣﯿﮟ ﺁﺭﮨﺎ ﮨﮯ ۔ ( 3 ) ﻭﺿﻮ ﮐﺮﻟﮯ ۔ ﺳﻨﻦ ﺍﺑﻮﺩﺍﺅﺩ : ﮐﺘﺎﺏ ﺍﻻﺩﺏ ﺑﺎﺏ : ﻏﺼﮯ ﺳﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺍﺣﮑﺎﻡ ﻭ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﺣﺪﯾﺚ ﻧﻤﺒﺮ 4784 ﺍﺑﻮﻭﺍﺋﻞ ﻗﺎﺹّ ( ﻭﺍﻋﻆ ) ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮨﻢ ﻋﺮﻭﮦ ﺑﻦ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﻟﺴﻌﺪﯼ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮔﺌﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﺍﻥ ﺳﮯ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﻏﺼﮧ ﺩﻻ ﺩﯾﺎ۔ ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ ﻭﮦ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﺿﻮ ﮐﯿﺎ ﭘﮭﺮ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﻭﺍﻟﺪ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﺩﺍﺩﺍ ﻋﻄﯿﮧ ﮐﮯ ﻭﺍﺳﻄﮧ ﺳﮯ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻏﺼﮧ ﺷﯿﻄﺎﻧﯽ ﺍﺛﺮ ﺳﮯ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺷﯿﻄﺎﻥ ﺁﮒ ﺳﮯ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﮒ ﮐﻮ ﭘﺎﻧﯽ ﺑﺠﮭﺎ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﭘﺲ ﺟﺐ ﺗﻢ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻏﺼﮧ ﺁﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﮐﮧ ﻭﺿﻮ ﮐﺮﻟﮯ۔ ﺗﺨﺮﯾﺞ : ( ﺍﺳﻨﺎﺩﮦ ﺣﺴﻦ ) ﺍﺧﺮﺟﻪ ﺍﺣﻤﺪ : 4/226 ﻣﻦ ﺣﺪﯾﺚ ﺍﺑﺮﺍﮬﯿﻢ ﺑﻦ ﺧﺎﻟﺪ ﺑﻪ * ﻋﺮﻭﮦ ﻭ ﺍﺑﻮﮦ ﻭﺛﻘﮭﻤﺎ ﺍﺑﻦ ﺣﺒﺎﻥ ، ﻭ ﺍﻟﺤﺎﮐﻢ ، ﺍﻟﺬﮬﺒﯽ : 4 / 327 ، 328 ﻭ ﻏﯿﺮﮬﻤﺎ، ﻓﺤﺪﯾﺜﮭﻤﺎ ﻻ ﯾﻨﺰﻝ ﻋﻦ ﺩﺭﺟﺔ ﺍﻟﺤﺴﻦ
|
یہ چھوٹی چھوٹی 40 احادیث ھیں انھیں یاد کریں اور بچوں کو بھی سناتے رھیں.
|
Subscribe to:
Posts (Atom)
-
ایک آدمی نے گنڈیری والے سے پوچھا کہ " گنڈیریاں کی پا لائیاں ای" وہ کہتا 60 روپئے کلو۔ آدمی حیران ہو کے کیوں قیمے آلیاں نے ...
-
پیچھےرہ جانا کوئی بُری بات نہیں۔ لیکن پیچھے رہ جانے کو عادت بنا لینا، تقدیر سمجھ لینا بہت بُری اور بہت بڑی بات ہے۔ دوبارہ شروع ...
-
شرابی: "جناب! مجھے بتائیں کہ اگر میں کھجوریں کھاؤں تو آپ کو کوئی اعتراض ہے...؟ عالم: "بالکل کوئی اعتراض نہیں"... ...